Samstag, 9. Juli 2011

ارتقاء

میرا جی

ارتقاء


قدم قدم پر جنازے رکھے ہوئے ہیں،ان کو اُٹھاؤ جاؤ!
یہ دیکھتے کیا ہو؟کام میرا نہیں،تمہارا یہ کام ہے
آج اور کل کا
تم آج میں محو ہو کے شاید یہ سوچتے ہو
نہ بیتا کل اور نہ آنے والا تمہارا کل ہے
مگر یونہی سوچ میں جو دوبے تو کچھ نہ ہو گا
جنازے رکھے ہوئے ہیں ان کو اُٹھاؤ،جاؤ!
چلو! جنازوں کو اب اٹھاؤ۔۔۔
یہ بہتے آنسو بہیں گے کب تک؟
اُٹھو اور اب ان کو پونچھ ڈالو
یہ راستہ کب ہے؟اک لحد ہے
لحد کے اندر تو اک جنازہ ہی بار پائے گا یہ بھی سوچو
تو کیا مشیت کے فیصلے سے ہٹے ہٹے رینگتے رہوگے؟
جنازے رکھے ہوئے ہیں ان کو اُٹھاؤ،جاؤ!
لحد ہے ایسے کہ جیسے بھوکے کا لالچی منہ کھلا ہوا ہو
مگر کوئی تازہ۔۔اور تازہ نہ ہو میسر تو باسی لقمہ بھی اسکے
اندر نہ جانے پائے
کھلا دہن یوں کھلا رہے جیسے اک خلا ہو
اٹھاؤ،جلدی اٹھاؤ،آنکھوں کے سامنے کچھ جنازے
رکھے ہوئے ہیں،ان کو اُٹھاؤ ،جاؤ،

لحد میں ان کو ابد کی اک گہری نیند میں غرق کرکے آؤ
اگر یہ مُردے لحد کے اندر گئے تو شاید
تمہاری مُردہ حیات بھی آج جاگ اُٹھے

تین رنگ

Keine Kommentare:

Kommentar veröffentlichen